اقرأ باسم ربك الذي خلق

اہل علم کی غلطیوں پر امام ابن القیم کی نصیحت


hi     ro     en -
۩ امام ابن قیم (تاریخ وفات:٧٥١ ھ)

اسلام کے علماء کی فضیلت ,ان کے مختلف درجے اور انکی صلاحیتیں اور ان کے حقوق کو جانو (یہ ضروری ہے)
اور (یہ بھی جاننے کی ضرورت ہے) کہ ان کے علم اور انکی فضیلت اور ﷲ اور رسول ﷺ سے انکا اخلاص ہمیں اس کا پابند نہیں کرتا کہ جو وہ کہتے ہیں ہم انکی ہر بات کو قبول کر لیں۔یا پھر فتوی کی غلطی کو قبول کر لیں ان کے مسائل میں جن میں (قرآن و سنت) کی عبارات ان تک نہ پہنچی ہوں۔ اسلئے ان کے علم کے مطابق انکو جو صحیح لگا انہوں نے وہ کہا,حالانکہ حقیقت کچھ اور تھی۔ (اگر یہ ہوا ہو) تو ہم پر یہ ضروری نہیں کے ہم انکے ہر قول کو جو کبھی انہوں نے کہا ہو اسکو دور پھینک دیں,نہ ہی یہ ضروری ہے کہ انکو بدنام کیا جائے یا ان کے قول کو نیچی نگاہ سے دیکھا جائے۔

یہاں پر (دو) ناانصافی اور شدت پسندی ہیں(وہ یہ کے کسی کی ہر بات مان لینا یا پھر کسی کی ہر بات سے انکار کر دینا) اور صحیح راستہ ان کے بیچ میں ہے۔ ہم نہ ہی ان (اہل علم) کو چھوڑتے ہیں (انکی غلطی کی وجہ سے) نہ ہی انہیں ہم یہ مانتے ہیں کہ ان سے غلطی نہیں ہو سکتی۔جس کے پاس بھی دین و دنیاوی معاملات کا کچھ بھی علم ہے وہ بغیر شک کے اس بات کو جانتا ہے کہ کسی بھی عزت دار شخص(اہل علم) جس نے اسلام کی خدمت کی ہے,اس چیز کا امکان ہے کہ اس نے کچھ غلطی کی ہو گی۔البتہ اسکی یہ غلطی صرف معاف ہی نہیں ہو گی بلکہ اسکو اس اتحاد جو اس نے تحقیق کی ہے,اس پر ثواب بھی ملے گا۔
اس لئے ,اس (اہل علم) کی غلطی تلاش کرنے کی اجازت نہیں ہے,نہ اسکی عزت اور اسکا مقام جو اسکے لئے لوگوں کے  دلوں میں ہے اسکو تباہ کرنے کی اجازت ہے۔

اعلام المعوقین (جلد ٣, صفحہ نمبر ٢٩٥) -

•٠•●●•٠•