اقرأ باسم ربك الذي خلق

کیا شادی کی تقریب کرنا واجب ہے


en     ro -
عبدالرحمن بن عوف رضي اللہ تعالی عنہ نے جب شادی کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہيں فرمایا تھا

"ولیمہ کرو چاہے ایک بکری ذبح کر کے ہی"

صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6082 ) ۔

شیخ محمد صالح المنجد کا کہنا ہے 

شرعی طور پر خاوند اوربیوی کے مابین شادی عقدنکاح کے ساتھ ہی ہوجاتی ہے جب اس میں عورت کے ولی کی موافقت اور دو گواہ اورایجاب قبول ہو تو یہ عقد نکاح مکمل ہوجاتا ہے چاہے اس کے لیے تقریب نہ بھی منعقد کی جائے

اورشادی کی تقریب اوراس کا اعلان اورولیمہ کی دعوت تو صرف خوشی کا اظہار اورعقدنکاح کو مشہور کرنے کے لیے ہے جو کہ نکاح کے وقت مستحب ہے جسیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

"نکاح کا اعلان کرو"

 مسند احمد ( 4 / 5 ) امام حاکم رحمہ اللہ تعالی نے مستدرک الحاکم ( 2 / 200 ) میں اسے صحیح کہا ہے اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 1072 ) میں اسے حسن قرار دیا ہے ۔

دیکھیں المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 8 / 105 ) ۔


•٠•●●•٠•